بعثت نبوی کا تیسراسال

تین سالوں میں دعوتِ حق قبول كرنے والوں كی فهرست

مولاناسیدابوالاعلی مودودی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

اس تین سالہ خفیہ دعوت کے دورقرآن کریم کی ان آیات کے زریعہ سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اورمخلص صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی انتھک کوششوں سے قریش کے بڑے بڑے خاندانوں سے تعلق رکھنے والے ایک سواٹھارہ (۱۱۸)مردوعورتیں لوگ ایمان لائے جواپنے ایمان کوپوشیدہ رکھتے تھے ،ان افرادمیں اکثربیس سال سے کم عمر نوجوان تھے جن کے بڑے ایمان نہیں لائے تھےیہ نوجوان کھلے دل ودماغ کے مالک تھے اور معاشرے کے بت پرستانہ عقائد،ظالمانہ رسوم اوراقدارسے مطمئن نہ تھے اورسچائی کی تلاش میں سرگرداں تھے، کافی تعدادتیس سال سے کم عمرجوانوں کی تھی، کچھ غلام اورپسے ہوئے نوجوان بھی تھے جن کامکہ مکرمہ میں کوئی حامی ومددگار نہ تھاجومشرکانہ عقائداور ظلم کے خلاف تھے ، سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اورعبیدہ بن حارث جیسے چندادھیڑعمروالے دانش وربھی تھے جوحقیقت کی جستجومیں تھے ۔

اس خفیہ دعوت کے دورمیں قریش کے بڑے بڑے خاندانوں سے تعلق رکھنے والے یہ ایک سواٹھارہ (۱۱۸)مردوعورتیں لوگ ایمان لائے۔

بنی ہاشم میں سے

جعفربن ابی طالب اوران کی بیوی اسماء رضی اللہ عنہا بنت عمیس خثعمیہ۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی صفیہ رضی اللہ عنہا بنت عبدالمطلب ، زبیر رضی اللہ عنہ کی والدہ ۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی اردی رضی اللہ عنہا بنت عبدالمطلب،طلیب بن عمیر کی والدہ۔

بن المطلب سے

عبیدہ رضی اللہ عنہ بن الحارث بن مطلب۔

بنی عبدشمس بن مناف سے ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ بن عتبہ بن ربیعہ اوران کی بیوی سہلہ بنت سہیل بن عمرو۔

بنی امیہ سے

عثمان رضی اللہ عنہ بن عفان اوران کی والدہ اردی رضی اللہ عنہا بنت کریز۔

خالد رضی اللہ عنہ بن سعیدبن العاص بن امیہ(ان کے والد سعیدکی کنیت ابواححیہ تھی،ان کی بیوی اممیہ یاامینہ رضی اللہ عنہا بنت خلف الخزاعیہ۔

ام حبیبہ رضی اللہ عنہا بنت ابی سفیان،پہلے یہ عبید اللہ بن جحش کے نکاح میں تھیں بعدمیں انہیں ام الومنین بننے کاشرف حاصل ہوا۔

حلفائے بنی امیہ سے

عبداللہ رضی اللہ عنہ بن جحش بن رٹاب۔

ابواحمد رضی اللہ عنہ بن جحش۔

عبید رضی اللہ عنہ اللہ بن جحش۔یہ بنی غنم بن دددان میں سے تھے ۔یہ تینوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی امیہ بنت عبدالمطلب کے بیٹے اور ام المومنین زینب رضی اللہ عنہا کے بھائی تھے ،انہی عبید اللہ بن جحش نے اپنی زوجہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ مکہ سے حبشہ کی طرف ہجرت کی تھی مرتد ہو کر عیسائی ہوگیا اوراسی حالت میں مرگیا ۔

بنی تیم سے

اسماء رضی اللہ عنہا بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ ،سیدنا ابوبکرکی بیوی ام رومان رضی اللہ عنہا (ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا اورعبدالرحمٰن بن ابی بکر کی والدہ ) طلحہ رضی اللہ عنہ بن عبید اللہ اوران کی والدہ صعبہ رضی اللہ عنہا بنت الحضری۔

حارث رضی اللہ عنہ بن خالد۔

حلفائے بنی تیم سے

صہیب رضی اللہ عنہ بن سنان الرومی۔

بنی اسد بن عبدالعزی سے

زبیر بن العوام ،رسول اللہ ﷺ کے پھوپھی زا بھائی

خالد رضی اللہ عنہ بن حزام،حکیم بن حزام کے بھائی اور خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بھتیجے ۔

اسود رضی اللہ عنہ بن نوفل۔

عمرو رضی اللہ عنہ امیہ۔

بنی عبدالعزی بن قصی سے

زید رضی اللہ عنہ بن زمعہ بن الاسود۔

بنی زہرہ سے

عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ بن عوف اوران کی والدہ شفاء رضی اللہ عنہا بنت عوف۔

سعد رضی اللہ عنہ بن ابی وقاص (ابووقاص کااصل نام مالک بن اھیب تھا)اوران کے دوبھائی عمیر رضی اللہ عنہ بن وقاص اور عامر رضی اللہ عنہ بن ابی وقاص۔

مطلب بن ازہر(عبدالرحمٰن بن عوف کے چچاذادبھائی)اوران کی بیوی رملہ رضی اللہ عنہا بنت ابی عوف سہمیہ طلیب رضی اللہ عنہ بن ازہر عبداللہ رضی اللہ عنہ بن شہاب۔

حلفائے بنی زہرہ سے

عبداللہ رضی اللہ عنہ بن مسعود(یہ قبیلہ ھذیل سے تھے اورمکہ میں بنی زہرہ کے حلیف کی حیثیت سے قیام پذیرتھے۔

عتبہ رضی اللہ عنہ بن مسعود( عبداللہ رضی اللہ عنہ بن مسعودکے بھائی)۔

مقداد رضی اللہ عنہ بن عمروالکندی(اسودبن عبدلغوث زہری نے ان کواپناحلیف اورمتنبی بنارکھاتھا۔

خبیب رضی اللہ عنہ بن الارت۔

شرجیل رضی اللہ عنہ بن حسنتہ الکندی اوران کے دوبھائی جابر رضی اللہ عنہ بن حسنہ اور نادہ رضی اللہ عنہ بن حسنہ۔

بنی عدی سے

سعید رضی اللہ عنہ بن زیدبن عمروبن نفیل اوران کی زوجہ فاطمہ رضی اللہ عنہا بنت الخطاب( سیدنا عمرفاروق رضی اللہ عنہ کی بہن اور چچاذادبھائی وبہنوئی)زید رضی اللہ عنہ بن الخطاب (سیدنا عمرفاروق رضی اللہ عنہ کے بڑے بھائی) عامر رضی اللہ عنہ بن ربیعہ الغزی اوران کی اہلیہ لیلیٰ رضی اللہ عنہا بنت ابی حثمہ(ان کی کنیت ابوعبد اللہ الغزی تھی،حلیف بنی عدی،خطاب نے ان کو اپنا بیٹا بنا رکھا تھا۔

معمر رضی اللہ عنہ بن عبد اللہ بن نضلہ۔

نعیم رضی اللہ عنہ بن عبد اللہ النحام۔

عدی بن نضلہ رضی اللہ عنہ ۔

عروہ رضی اللہ عنہ بن ابی اثاثہ( عمروبن العاص کے حقیقی بھائی)

مسعود رضی اللہ عنہ بن سویدبن حارثہ بن نضلہ۔

حلفائے بنی عدی سے

واقد رضی اللہ عنہ بن عبد اللہ (خطاب نے ان کوبھی حلیف اورمتنبی بنارکھاتھا)

خالد رضی اللہ عنہ بن بکیہ بن عبدیالیل اللیثی۔

ایاس رضی اللہ عنہ بن بکیہ بن عبدیالیل اللیثی۔

عامر رضی اللہ عنہ بن بکیہ بن عبدیالیل اللیثی۔

عاقل رضی اللہ عنہ بن بکیہ بن عبدیالیل اللیثی۔

بنی عبدالدارسے

مصعب رضی اللہ عنہ بن عمیر اوران کے بھائی ابوالروم رضی اللہ عنہ بن عمیر۔

فراس رضی اللہ عنہ بن النضر۔

جہم رضی اللہ عنہ بن قیس۔

بنی جمح سے

عثمان رضی اللہ عنہ بن مظعون ،ان کے بیٹے سائب رضی اللہ عنہ بن عثمان بن مظعون اور بھائی            قدامہ رضی اللہ عنہ بن مظعون اورعبد رضی اللہ عنہ اللہ بن مظعون۔

معمر رضی اللہ عنہ بن الحارث بن معمر،ان کی اہلیہ فاطمہ رضی اللہ عنہا بنت مجلل العامریہ ،ان کے بھائی حاطب رضی اللہ عنہ بن الحارث اوران کی اہلیہ فکیہہ بنت یسار۔

سفیان رضی اللہ عنہ بن معمر۔

نبینہ رضی اللہ عنہ بن عثمان۔

بنی سہم سے

عبد رضی اللہ عنہ اللہ بن حذافہ اوران کے بھائی قیس رضی اللہ عنہ بن حذافہ ۔

خنیس رضی اللہ عنہ بن حذافہ( سیدنا عمرفاروق رضی اللہ عنہ کے داماد،ام المومنین حفصہ رضی اللہ عنہا کے پہلے خاوند) ہشام رضی اللہ عنہ بن العاص بن وائل۔

حارث رضی اللہ عنہ بن قیس ،ان کے بیٹے بشیر بن حارث اورم عمر رضی اللہ عنہ بن حارث۔

ابوقیس رضی اللہ عنہ بن الحارث۔

عبداللہ رضی اللہ عنہ بن الحارث۔

سائب بن الحارث۔

حجاج رضی اللہ عنہ بن الحارث۔

بشیر رضی اللہ عنہ بن الحارث۔

سعید رضی اللہ عنہ بن الحارث۔

حلفائے بنی سہم سے

عمیر رضی اللہ عنہ بن رماب

محمیہ رضی اللہ عنہ بن الجزئ( عباس رضی اللہ عنہ کی اہلیہ ام الفضل جن کااصل نام لبابہ بنت الحارث تھا،یہ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کی بہن ، خالد بن ولید کی خالہ اور جعفر بن ابی طالب کی اہلیہ اسماء بنت عمیس کی حقیقی بہن تھیں )

بنی مخزوم سے

ابوسلمہ عبداللہ رضی اللہ عنہ بن عبدالاسد رضی اللہ عنہ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پھوپھی ذاد اور     رضاعی بھائی،ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پہلے شوہر)اوراوران کی اہلیہ ام سلمہ رضی اللہ عنہ ( یہ دونوں میاں بیوی ابوجہل کے قریبی رشتہ دارتھے)عیاش بن ابی ربیعہ(ابوجہل کے حقیقی بھائی اور خالد رضی اللہ عنہ بن ولیدکے چچاذادبھائی)اوران کی اہلیہ اسماء رضی اللہ عنہا بنت سلامہ تممییہ۔

ولید رضی اللہ عنہ بن ولیدبن مغیرہ۔

ہشام رضی اللہ عنہ بن ابی حذایفہ۔

ہاشم بن ابی حذایفہ۔

سلمہ رضی اللہ عنہ بن ہشام۔

ہبار رضی اللہ عنہ بن سفیان اوران کے بھائی عبداللہ رضی اللہ عنہ بن سفیان۔

حلفائے بنی مخزوم سے

یاسر رضی اللہ عنہ ( عماربن یاسرکے والد)ان کے بیٹے عماربن یاسراورعبد اللہ رضی اللہ عنہ بن یاسر۔

بنی عامربن لوی سے

ابوسبرہ بن ابی رھم(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی بزہ بنت عبدالمطلب کے بیٹے)اوران کی اہلیہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا بنت سہیل بن عمرو(ابوجندل کی بہن)

عبداللہ رضی اللہ عنہ بن سہیل بن عمرو۔

حاطب رضی اللہ عنہ بن عمرو،سلیط رضی اللہ عنہ بن عمرواوران کی اہلیہ نفیظہ رضی اللہ عنہا بنت علقمہ(اصابہ میں ام یقظہ لکھاہے اورابن سعدنے فاطمہ بنت علقمہ ان کانام بتایا ہے ، سکران رضی اللہ عنہ بن عمرو(سہیل بن عمروکے بھائی)اوران کی اہلیہ سودہ رضی اللہ عنہا بنت زمعہ (جوسکران رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد ام المومنین بنیں )مالک بن زمعہ(ام المومنین سودہ رضی اللہ عنہا کے بھائی)۔

ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہا ۔

بنی فہربن مالک سے

ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ بن الجراح۔

سہیل رضی اللہ عنہ بن بیضاء۔

سعید رضی اللہ عنہ بن قیس۔

عمروبن الحارث بن زھیر۔

عثمان بن عبدغنم بن زھیر( عبدالرحمٰن بن عوف کے پھوپھی ذادبھائی)

حارث رضی اللہ عنہ بن سعید۔

بنی عبدقصی سے

طلیب رضی اللہ عنہ بن عمیر(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی اردیٰ بنت عبدالمطلب کے بیٹے)اس کے علاوہ ان گیارہ مولیٰ ،غلام اورلونڈیوں نے بھی اسلام کی حقانیت کوتسلیم کیااورایمان کی دولت سے مالامال ہوئے۔

ام ایمن رضی اللہ عنہا برکہ بنت ثعلبہ (انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوبچپن میں گودمیں پالاتھا)

زنیرہ رضی اللہ عنہا رومیہ(عمروبن الومل کی آزادکردہ لونڈی)۔

بلال رضی اللہ عنہ بن رباح(یہ امیہ بن خلف کے غلام تھے)اوران کی والدہ حمامہ رضی اللہ عنہا ۔

لبینہ رضی اللہ عنہا (مومل بن حبیب کی لونڈی)۔

ام عبیس(زبیربن بکارکے مطابق بنی تیم بن مرہ اوربلاذری کے مطابق بنی زہرہ کی لونڈی)

عامر رضی اللہ عنہ بن فہیرہ(طفیل بن عبد اللہ کے غلام)۔

سمیہ رضی اللہ عنہا ( عمار رضی اللہ عنہ بن یاسرکی والدہ اورابوحذیفہ بن مغیرہ مخزومی کی لونڈی)

قریش کے بڑے خاندانوں ،ان کے غلام ولونڈیوں کے علاوہ غیرقریش سے بھی دولوگ اس دولت سے فیض یاب ہوئے۔

محجن رضی اللہ عنہ بن الادرع الاسلمی۔

مسعود رضی اللہ عنہ بن ربیعہ بن عمرو(یہ بنی الھون بن خزینہ کے قبیلہ قارہ سے تھے)۔

ابتدائی چارمسلمانوں کے ساتھ کل تعداد ۱۳۳۔

Related Articles